Ticker

20/recent/ticker-posts-on

شوق ہم کو بھی بہت ہے تر ی دل داری کا

غزل 
شوق ہم کو بھی بہت ہے تر ی دل داری کا 
وقت ملنے پہ کبھی سوچنا غم خواری کا
یہ جو ہنستے ہوئے اشکوں کو چھپالیتے ہو 
رنگ اترے گا کسی روز اداکاری کا 
روزبازار میں جاتے ہیں تو لٹ جاتے ہیں
ڈھنگ آیا ہی نہیں ہم کو خریداری کا
وقت پڑتاہے تو کچھ کر نہیں پاتے فائق
وہ جنہیں زعم ہے گلشن کی نگہداری کا 
*****
غزل 
بزم میںآگیا عدومیرا 
کھولنے لگ گیا لہومیرا
تیرے ہوتے ہوئے بھی اے دنیا
دیکھ قائم رہا وضومیرا
میرے وہم و گمان میں بھی نہیں 
ساتھ دے گا کبھی بھی تو میرا
اپنااحساس تو دلامجھ کو 
گال تو بھی کھبی تو چھومیرا
مجھ کو بدنام کرنے والے سن 
اب تو چرچاہے کو بہ کو میرا
مجھ کو چشمے صدائیں دیتے ہیں 
رستہ تکتی ہے آب جومیرا
حال کچھ بھی نہ کہہ سکی فائق 
یہ مری چشم بے نمو میرا 
شہبازرسول فائق بغلانی

Post a Comment

0 Comments